پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک شمالی وزیرستان کے عہدہ دار مجاہد رحیم نے چیئرمین اور کنٹرولر امتحانات بنوں بورڈ کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے بنوں بورڈ کی پالیسی طالب علم دشمن ،کلسٹر امتحانی پالیسی طلبہ اور طالبات کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہے اور اس کی وجہ سے طلبا ءکواپنے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے میں مشکلات ہیں ۔غیر قانونی طریقے سے لاگو کی گئی کلسٹر امتحانی پالیسی کے باعث طلباءاور طالبات کو اپنے گھروں سے انتہائی دور امتحانی مراکز دیے جارہیں ہے ۔
پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پراوئیوٹ ایجوکیشن نیٹ ورک شمالی وزیرستان کے عہدے دار مجاہد رحیم نے کہا کہ بنوں بورڈ کے چیئرمین کو ٹرانفسر کیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ کلسٹر بوڈ امتخانات پالیسی غیرقانونی ہے، بنوں بورڈ کے طلبہ کیساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔
مجاہد رحیم کا کہنا تھا کہ کلسٹر پالیسی سے طلبہ کو مشکلات کا سامنا ہے، صوبے کے دیگر تعلیمی بورڈز میں کلسٹر پالیسی نہیں ہے،کلسٹر پالیسی میں طلبہ کو اپنے علاقوں میں قائم ہال نہیں دیئے گئے۔
مجاہد رحیم نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید بتایا کہ بنوں بورڈ کے تحت تین اضلاع نارتھ وزیرستان، بنوں اور لکی مروت شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ بورڈ اف ڈائریکٹرز کی جانب سے لاگو کی گئی پالیسی وزیراعلی اور سیکرٹری ایجوکیشن مسترد کی ہے تا ہم اس کے باوجود کلسٹر پالیسی کو جواز بنا کر طلباءکے تعلیمی مستقبل میں مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں انہوں کہا کہ اگر فوری طور پر کنٹرولر کو ٹرانسفر نہ کیا گیا تو 25 اپریل کو صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا جایے گا انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ مٹرک امتخانات میں بنوں بورڈ کے زیر انتظام 59ہزار طلبہ و طالبات امتحان میں حصہ لے رہے ہیں،بورڈ کے کسی غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کا حمایت نہیں کریں گے اور متلعقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ بنوں بورڈ سے بھی کلسٹر پالیسی کو واپس کیا جائے۔