پشاور: مئیر پشاور حاجی زبیر علی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت بلدیاتی نمائندوں کے حوالے سے امتیازی سلوک کرتی چلی آرہی ہے، صوبائی حکومت کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مئیر پشاور حاجی زبیر علی نے کہا کہ یوتھ کو سپورٹ کرنے کے صوبائی حکومت کے دعوے بھی دھرے کے دھرے رہ گئے ان خیالات کا اظہار مئیر پشاور حاجی زبیر علی نے گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مئیر پشاور حاجی زبیر کا کہنا تھا کہ خواتین،اقلیتی ممبران،یوتھ اور کسان ممبران کے لئے کچھ بھی نہیں دیا جا سکا، صوبائی حکومت نے بلدیاتی نظام کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ صوبائی حکومت پر تنقیدی نشتر برساتے ہوئے مئیر پشاور حاجی زبیر علی نے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے دعوے تو بہت کی جاتی ہے لیکن عملی میدان میں کچھ بھی نہیں ہے۔
مئیر پشاور حاجی زبیر علی نے کہا کہ صرف محصوص طبقے کو سپورٹ کرنے کے لئے ایسا نظام لایا گیا ہے جس پر کوئی سمجھتا ہی نہیں۔
حاجی زبیر علی نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال ہم ہائی کورٹ میں بھی اس کے خلاف کیس لڑ رہے ہیں، پورے صوبے کے بلدیاتی نمائندوں نے ہائی کورٹ میں درخواستیں دی کہ یہاں سے انصاف ملے گا مگر عدالتوں سے بھی کوئی خاص ریلیف نہیں ملا ہے، عدالت سے انصاف کے نام پر صرف دو جملے ملے کہ صوبائی حکومت کے پاس چلے جائے، عدالت نے کہا کہ صوبائی اسمبلی میں قانون سازی پر ادارے نو غور کیا جائے۔
پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے مئیر پشاور حاجی زبیر علی نے کہا کہ عوام کو اپنے حقوق نہیں دے سکتے تو اس خو بند کرے اور یہ پیسے اپنے جلسوں میں لگائے، ایک محصوص ٹولہ حکمران جماعت کے جلسوں کے لئے مفلر اور ٹوپیاں بھی لے رہے ہیں۔
صوبائی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مئیر پشاور حاجی زبیر علی نے کہا کہ شہر پر آفت آئی 13 سو مکانات ڈیمج ہوئے صوبائی حکومت نے کیا کیا ان کے لئے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت سے میں مدد مانگی اور انہوں نے 13 سو مکانات بنانے کے بجائے 26 سو مکانات کا پیکج بھجوایا، میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا مشکور ہو جنہوں نے فیلڈ اسپتال بھی بھجوائے۔